رومانیہ میں جاپانی خاتون کے ریپ اور قتل پر ایک مشتبہ زیر حراست

بخارسٹ: رومانیہ کے مستغیثوں نے بدھ کو کہا کہ انہوں نے ایک نوجوان جاپانی خاتون کےریپ اور قتل کے سلسلے میں ایک مشتبہ کو ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کے بعد حراست میں لیا ہے۔

مقامی میڈیا نے کہا ہے کہ 20 سالہ یوریکا ماسونو، جو جاپانی سکھانے کے لیے 15 اگست کو رومانیہ پہنچی تھی، کو مبینہ طور پر ایک آدمی، جس نے اسے بخارسٹ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پِک کیا تھا، نے ریپ کے بعد گلا گھونٹ کر مار دیا۔

دفترِ استغاثہ کی ترجمان ڈانا ٹیشین نے اےایف پی کو بتایا، “مشتبہ کو ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد شناخت کیا گیا”۔ “مستغیثوں کے پاس دوسرے شواہد بھی ہیں، تاہم ڈی این اے ٹیسٹ کا نتیجہ انتہائی اہم تھا۔”

مستغیثوں نے کہا، “26 سالہ مشتبہ نکولائی ولاڈ اور مقتولہ نے ایک ٹیکسی حاصل کی لیکن تھوڑی ہی دور جا کر اتر گئے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ خاتون کی لاش جمعہ کو جنگل میں پتوں کے ڈھیر تلے سے برآمد ہوئی، جو اس جگہ کے قریب ہی تھا جہاں ٹیکسی ڈرائیور نے انہیں اتارا تھا۔

مشتبہ کو اتوارکو حراست میں لیا گیا اور 29 دنوں کے لیے حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا گیا۔

ٹیشین نے کہا کہ مزید ٹیسٹ بھی کیے جارہے ہیں تاکہ پتا لگایا جا سکے کہ مشتبہ اس علاقے میں ہونے والے ایسے ہی مزید واقعات میں ملوث تو نہیں تھا۔

میڈیا نے کہا کہ مشتبہ نے دعوی کیا کہ وہ بے قصور تھا تاہم اس نے اعتراف کیا کہ اس نے مقتولہ کو ہوائی اڈے سے پِک کیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.