ٹوکیو: مرکزی اپوزیشن جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے لیڈر شینزو ایبے کا کہنا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد ان کی جماعت 200 ٹریلین ین کے وسیع سرکاری کاموں کے پیکج کی تجویز پیش کرے گی اور خود کو موجودہ حکومت کے قرض کو نظر انداز کرنے کے عہد میں قید محسوس نہیں کرے گی۔
جمعہ کو وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں ایبے کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا کہ اگر معیشت کا تفریطِ زر میں دھنسنے کا عمل جاری رہا تو وہ سیلز ٹیکس میں اضافے کو موخر کرنے پر بھی غور کریں گے، جس پر اگست میں ان کی جماعت نے حکمران ڈیموکریٹس سے اتفاق کیا تھا۔
کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے کہا ہے کہ ٹیکس میں اضافہ اور نیا قرض لینے سے اجتناب جاپان کے ریکارڈ سرکاری قرضے کو لگام دینے اور کریڈٹ ریٹنگ میں تنزلی سے بچنے کے لیے اٹھائے جانے والے پہلے ضروری اقدامات تھے۔
مغربی جاپان میں ایک الگ موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے ایبے نے عندیہ دیا کہ جاپان کرنسی کو قابو میں رکھنے کے لیے زری پالیسی میں نرمی کے اقدامات میں دوسرے ممالک سے پیچھے جا رہا ہے۔ “یہ ابھی تک موثر ثابت نہیں ہو سکا ہے۔”