واشنگٹن: امریکہ نے جمعہ کو بات چیت، جو ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح شمالی کوریا کی جانب سے بڑھتی ہوئی دھمکیوں کے موقع پر ہوئی، کے بعد اپنے عرصہ دراز سے قائم عہد کا اعادہ کیا کہ ایٹمی “سدِّ راہ” کے ذریعے جاپان کا تحفظ کرے گا۔
جیسے جیسے شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام میں ترقی کی ہے، ویسے ویسے جنوبی کوریا اور جاپان نے اپنی ذاتی ایٹمی صلاحیت پیدا کرنے پر غور کیا ہے تاہم امریکی اہلکار اپنے اتحادیوں کو یقین دلانے میں مصروف رہے ہیں کہ ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح امریکی بمبار جہازوں، آبدوزوں اور زمینی میزائلوں کی “تگڈم” ممکنہ خطرات کا تدارک کر سکتی ہے۔
دریں اثناء جاپان نے عہد کیا کہ وہ “کسی قسم کی صورتحال” کا جواب دے گا جب شمالی کوریا نے دھمکی دی تھی کہ “ٹوکیو ایٹمی شعلوں میں بھسم ہو گا”۔
بڑے پیمانے پر توقع ہے کہ شمالی کوریا 15 اپریل کے قومی جشن، اقوامِ متحدہ کے قراردادوں اور عالمی انتباہات کے خلاف سرکشی کے تناظر میں اپنی مشرقی ساحلی پٹی سے درمیانے درجے کے میزائل چلائے گا۔
علاقے میں امریکی افواج کے ہمراہ، جاپان اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ممکنہ لانچ کے خلاف تیاری میں میزائل دفاع کو مضبوط کیا ہے۔