ہیوگو: ہائی اسکول کے تین لڑکوں پر اپنے ہم جماعت کی عیب گوئی کا الزام عائد کیا جائے گا جس نے بلیئنگ کے نتیجے میں کاوانیشی، صوبہ ہیوگو میں خودکشی کر لی تھی۔
مرنے والے ہائی اسکول کے دوسرے درجے کے 17 سالہ طالبعلم نے پچھلے برس ہم جماعتوں کی جانب سے بلیئنگ کے بعد ستمبر میں خودکشی کی۔ فُوجی ٹی وی نے جمعرات کو خبر دی کہ دوسرے طلباء سامنے آئے ہیں کہ انہوں نے بلیئنگ کا آنکھوں سے مشاہدہ کیا۔ پولیس نے کہا، بیشتر ذہنی اذیت کے ذمہ دار تین لڑکے متاثرہ لڑکے کو جراثیم کہتے تھے اور پچھلے سال چار ماہ کے دورانیے میں اس کی کرسی پر مرے ہوئے کیڑے مکوڑے رکھتے رہے تھے۔
پولیس نے کہا کہ متاثرہ لڑکے کی ماں نے ان تینوں کے خلاف عیب گوئی کے الزامات جمع کروائے ہیں، ایک ایسا اقدام جو جاپان میں بلیئنگ کے مقدمات کے لیے شاذ و نادر ہی استعمال کیا جا تا ہے۔ میڈیا نے لڑکے کی ماں کے حوالے سے بتایا، “ہر قسم کی ایذا رسانی، حتی کہ زبانی ایذا رسانی، بھی غیر قانونی ہے۔ میں ان تین لڑکوں کے علم میں لانا چاہتی ہوں کہ انہوں نے کیا کِیا۔”