ایلسبری، انگلینڈ: امریکہ نے جاپان کو بتایا کہ وہ کسی بھی علامت کی نگرانی کر رہا ہو گا کہ جاپان اپنی کرنسی کو سستا کرنے کے لیے مداخلت تو نہیں کر رہا تاہم جاپان نے کہا کہ اسے گروپ آف سیون کے وزرائے خزانہ کے ایک اجلاس میں کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا جو ہفتے کو اختتام پذیر ہو گا۔
جیسا کہ وزراء اور مرکزی بینکوں کے سربراہان لندن سے 40 میل باہر دیہاتی علاقے میں واقع سرکاری مقام پر ملے تو اختلافات بھی واضح تھے کہ قرضوں میں کمی کو ترجیح دی جائے یا معاشی نمو کو۔
جاپانی وزیرِ خارجہ تارو آسو نے ساتھی جی سیون وزراء اور مرکزی بینکاروں سے گھنٹوں طویل بات چیت کے بعد رپورٹروں کو بتایا، “جاپان نے عرصہ پرانی تفریطِ زر کے خاتمے کے لیے جرات مندانہ زری اور مالی اقدام اٹھائے، جس میں حکومت اور بینک آف جاپان قریب طور پر کام کر رہے ہیں”۔ “اس بات پر گفتگو موجود ہے کہ ہماری معاشی پالیسیوں میں تعاون کیسے پیدا کیا جائے۔”
جرمن وزیرِ خزانہ وولف گینگ شیوبل نے کہا زرِ مبادلہ کی شرح ایجنڈے پر نہیں تھی اور جاپان نے وعدہ کیا تھا کہ کرنسی کے معاملے پر محتاط حکمتِ عملی اختیار کرے گا۔