ماؤنٹ فوجی کو یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثے کا درجہ مل گیا

پنوم پنہ: یونیسکو نے کہا کہ ماؤنٹ فوجی، جو اپنے مکمل مخروطی آتش فشانی دہانے کی وجہ سے مشہور ہے، کو ہفتے کو عالمی ورثے کا درجہ عطاء کیا گیا۔ یونیسکو نے کہا، برف سے ڈھکی چوٹی نے “فنکاروں اور شاعروں کو تحریک بخشی ہے اور صدیوں سے زیارت کی جگہ رہا ہے”۔

اقوامِ متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم کی کمیٹی، جو اس وقت پنوم پنہ میں 37 واں سالانہ اجلاس منعقد کر رہی ہے، نے اس جگہ کو “قدرتی” ورثے کے مقام کی بجائے “ثقافتی” ورثے کا مقام قرار دیا۔

ماؤنٹ فوجی نے 19 ویں صدی میں فنکاروں کو تصاویر بنانے کی تحریک دی جو ثقافتوں سے ماوراء تھی، اور اسے  پوری دنیا میں متعارف کروانے میں کردار ادا کیا، اور مغربی فن کی ترقی پر اس کا گہرا اثر پڑا۔

فُوجی سان، جو دارالحکومت ٹوکیو سے کوئی 100 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے، آخری مرتبہ 300 برس پہلے پھٹا تھا۔

یونیسکو اس وقت پنوم پنہ میں ایک 10 روزہ سالانہ اجلاس منعقد کر رہا ہے جو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں 31 جگہیں شامل کرنے پر غور کر رہا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.