ٹوکیو: ایک کلیدی حکومتی پینل کے نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے اراکین کہتے ہیں، اس برس جاپان کا سیلز ٹیکس اضافہ گھرانوں پر 6 ٹریلین ین کا اضافہ بوجھ لاد دے گا۔
اراکین نے کونسل برائے اقتصادیات اور مالیاتی پالیسی کی پچھلے ہفتے میٹنگ کے دوران کہا، اگر حکومت سیلز ٹیکس میں اضافے کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتی ہے تو اسے جامع اقدامات اٹھانے چاہئیں، بشمول کم آمدن والے گھرانوں کے لیے تکلیف میں کمی اور کارپوریٹ سرمایہ کاری اخراجات میں اضافے کے لیے اقدامات۔
اراکین نے کہا بینک آف جاپان کو بھی 2 فیصد افراطِ زر کا ہدف مقررہ تاریخ سے پہلے حاصل کرنے کے لیے فعال اقدامات جاری رکھنے چاہئیں۔
یہ پینل، جس میں کلیدی اقتصادی وزراء کے ہمراہ بینک آف جاپان کے گورنر بھی شامل ہیں، طویل مدتی میکرو (وسیع پیمانے کی) اقتصادی پالیسیوں پر بحث مباحثے کے لیے ایک کلیدی حکومتی کونسل ہے۔
اگر طے شدہ طور پر اضافے لاگو کیے گئے تو جاپان میں اپریل سے سیلز ٹیکس 5 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد ہو جائے گا اور اکتوبر 2015 میں بڑھ کر 10 فیصد ہو جائے گا۔