جاپان کو ریکارڈ طویل تجارتی خسارے کا سامنا، نکلنے کی علامات کم

ٹوکیو: جاپان تجارتی خساروں کے طویل ترین سفر کے راستے پر گامزن ہے، جو ملک کے عشروں پرانے برآمدات پر انحصار کو موثر انداز میں ختم کر رہا ہے جس میں الیکٹرونکس دیو سونی اور کار ساز ٹیوٹا جیسے ادارے اس کی بڑھوتری اور آمدن کا ذریعہ ہوا کرتے تھے۔

جمعرات کو سامنے آنے والے تجارتی اعداد و شمار اغلباً دکھائیں گے کہ جاپان نے اگست میں 14 ویں ماہ مسلسل تجارتی خسارہ پیدا کیا، جو 1979 تا 1980 میں تیل کی عالمی قلت کے دوران ریکارڈ خسارے کے برابر ہو جائے گا۔ معیشت دان کہتے ہیں کہ خسارے جاری رہیں گے۔

تجارتی شماریات پر ایک بغور نگاہ ظاہر کرتی ہے کہ اس برس کے شروع سے کرنسی کی قدر میں ہونے والی 15 فیصد کمی برآمدات کو واپس لانے اور تجارتی خسارے کو سرپلس میں بدلنے میں ناکام رہی ہے اور ایسے کوئی آثار موجود نہیں کہ مستقبل میں بھی ایسا ہو سکے گا، جس سے نئے پالیسی چیلنجوں کا ظہور ہو رہا ہے۔

میزوہو سیکیورٹیز ریسرچ اینڈ کنسلٹنگ کو، کے سینئر معیشت دان نوریا میاگاوا نے کہا، “میں نہیں بتا سکتا کہ تجارتی خسارہ کب ختم ہو گا”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.