بندر سری بیگاوان، برونائی: ایک سینئر امریکی اہلکار نے جمعرات کو کہا، امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری چین اور جنوب مشرقی ایشیائی اقوام پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ ایشیائی سربراہ ملاقات کے موقع پر جنوبی بحرِ چین کے تنازعے پر بات چیت کریں، اگرچہ بیجنگ اس معاملے پر عوامی فورمز پر بات چیت سے احتراز کرتا ہے۔
ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ کیری آسیان کی رکن ریاستوں پر زور دیں گے کہ وہ “زیادہ باہمی ربط اور اتحاد” پیدا کرنے کے لیے کام جاری رکھیں تاکہ جنوبی بحرِ چین میں ایک ضابطہ اخلاق پر چین کے ساتھ مذاکرات میں اپنی پوزیشن مضبوط کر سکیں۔
چین نے 10 رکنی آسیان کے ساتھ سرحدی معاملے پر بات چیت پر مزاحمت کی ہے، اور جنوبی بحرِ چین میں تنازعات انفرادی دعویٰ کنندگان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کو ترجیح دی ہے۔
چین تیل اور گیس سے مالا مال قریباً پورے جنوبی بحرِ چین پر دعویٰ کرتا ہے، جس پر تائیوان، ملیشیا، برونائی، فلپائن اور ویتنام کی جانب سے دعویٰ بھی کیا جاتا ہے۔
بظاہر اپنے موقف میں نرمی پیدا کرتے ہوئے اس برس چین نے جنوبی بحرِ چین میں تنازعات کے حوالے سے آسیان کے ساتھ ایک ضابطہ اخلاق پر “مشاورتیں” منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔