بیجنگ: امریکہ نے ہفتے کو امریکی ہوائی مسافر کمپنیوں کو چین کے اس مطالبے کی تعمیل کا مشورہ دیا کہ مشرقی بحر چین پر اعلان شدہ اس کے نئے بحری فضائی دفاعی علاقے سے گزرنے والی پروازوں سے متعلق اسے آگاہی فراہم کی جائے، ایک ایسا علاقہ جس کے بارے بیجنگ نے کہا کہ جہاں اس نے ایک درجن امریکی اور جاپانی نگران اور فوجی پروازوں کے بعد دو لڑاکا جنگجو طیارے بھیجے تھے۔
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان خاتون جین پساکی نے ایک بیان میں کہ امریکہ چین کے اعلان شدہ فضائی شناختی علاقے پر اب بھی شدید فکرمند ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ بیرونِ ملک امریکی ہوائی مسافر کمپنیوں کو مشورہ دے رہا ہے کہ وہ چین کی جانب سے اطلاع کے مطالبات کی تعمیل کریں۔
بدھ کو پساکی نے کہا تھا کہ امریکی حکومت یہ تعین کرنے کے لیے کام کر رہی ہے کہ آیا نئے قوانین شہری ہوا بازی پر لاگو ہوتے ہیں یا نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران امریکی فضائی مسافر کمپنیوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ تمام اقدامات اٹھائیں جو ان کے خیال میں مشرقی بحر چین کے خطے میں محفوظ کام کرنے کے لیے ضروری ہیں۔