فنگر پرنٹ مشین کو دھوکه دے کر جاپان انٹر هونے والوں کی تعداد اور روٹ کا اندازھ لگا لیا گیا

ڈیلی یومیاوری: جنوری ٢٠٠٨ کے بعد  جاپان کی ایمگریشن کی فنگر پرنٹ کنٹرول مشین کو دھوکه دے کر  کوریا سے جاپان انٹر هونے والوں کی تعداد ایک محتاط اندازے کے مطابق کم از کم آٹھ افراد ہے

پچھلے سال مئی میں کاناگاوا کین کے یاماتو  میں ایک بار  کی کورین ملازم عورتیں اچانک تین دن غیر حاضر رهنے کے بعد  اپنے مالک کو یه بتانے کے لیے آئیں که وھ معافی چاھتی هیں که وھ جاپان میں غیر قانونی مقیم هیں ، اس بات کے کچھ ماھ بعد ان دو  عورتوں نے خود هی ایمگریشن حکام کے سامنے گرفتاری پیش کردی ، جہان سے انگلوں پر ٹیپ لگا گر آوموری ائرپورٹ سے داخل هونے والی  عورت کی گرفتاری کے بعد والے معاملے کی تحقیقات کو ایک راھ ملی  ـ

ان عرتوں نے بتایا که پہلی دفعه جاپان سے ڈیپورٹیشن سے پہلے ان کو   یاماتا میں ایک شخص ملا تھا جس نے ان کو بتایا که اگر وھ جاپان سے ڈی پورٹ هو جائیں تو اس سے رابطه کریں وھ ان کے لیے کچھ کرسکتا ہے ، اس لیے جاپان سے ڈیپورٹ هونے کے بعد انہوں نے انٹرنیشنل کال کرکے یاماتا میں اس شخص سے مدد مانگی جس پر  ان ان عورتوں کی ملاقات ایک ایجیٹ سے کروائی گی ، اس ملاقات کا انتظام سیول کے ایک کافی ھاؤس میں کیا گیا

کورین پولیس کے مطابق اس کیس مین انہوں نے جو ملزام گرفتار کیو هیں انهوں نے بتایا ہے که فنگر پرنٹ کنٹرول مشین کو دھوکه دینے والی یه ٹیپ انہوں نے تیرھ افراد مشمول عورت مرد کو فروخت کی هے ، جنوری ٢٠٠٨ سے مئی ٢٠٩ تک کے عرصے میں انهوں نے ان تیرھ افراد سے  ٹیپ کی قیمت ١٢ ملین کورین وان سے ١٥ ملین کورین وان وصول کی تھی ـان تیرھ لوگوں میں سے اٹھ افراد جاپان میں انٹر هونے میں کامیاب هو گئے تھے  ان میں سے پہلے گرفتار هونے والی عورت جس کی وجه سے یه معامله میڈیا اور حکومت کی نظر میں ایا تھا اور یه دو عورتیں  جنہوں نے خود سے گرفتاری دی ہے  ، تین افراد گرفتار هو چکے هیں لیکن ابھی تک پانچ افراد جاپان میں کہیں چھپ کر کام کررهے هیں ـ

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.