اخبار : هایابوسا نامی وھ کیپسول جو که سات سال خلا میں گردش کے بعد اسٹریلیا میں بحاظت اتر گیا تھا کل بروز جمعه جاپان پہنچ گیا هے جس کو جاپان کے سپیس سنٹر واقع کاناگاوا کین سگامی ہار پہنچا دیا گیا ہے
جاپانی خلائی ادارے نے یہ مشن دو ہزار تین میں بھیجا تھا۔ یہ مشن زمین اور مریخ کے درمیان خلا میں موجود ایک پانچ سو میٹر لمبے آلو کی شکل کے شہباب ثاقب کی سطح سے نمونہ حاصل کرنے گیا تھاابھی تک کسی کو یقین نہیں کہی جا سکتی کہ خلائی مشن کے دوران جہاز دو ہزار پانچ میں شہاب ثاقب کی سطح سے نمونے حاصل کرنے میں کامیاب ہوا تھا ، تاہم جاپان کے خلائی ادارے کے اہلکاروں کو یقین کی حد تک امید ہے کہ خلائی جہاز نمونے حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا،ایک غیر جاپانی سائنسدان کا کا کہنا ہے کہ ’شہابِ ثاقب کی سطح کے چند گرام نمونے کی توقع کی جا رہی ہے لیکن اگر یہ مقدار اس سے کم بھی ہو تو کام چل سکتا ہے ان کے مطابق یہ نمونے ہزاروں نینوگرام ہونگے اور ایک نینو گرام کے مشاہدے کے لیے ایک سال تک کا وقت درکار ہو گا ، یاد رهے نانو یا نینو ایک سائنس ہے جس ميں خوردبین سے نظر انے والے اجسام سے بھی چھوٹی اشیاء پر تحقیق کی جاتی هے