ٹوکیو نے شہر کی خوراک پر تابکاری کی مقدار جانچنا شروع کر دی

ٹوکیو: ٹوکیو میٹروپولیٹن حکومت نے منگل سے شہر کے اشیائے خوردنی کے اسٹورز میں خوراک میں تابکاری کی مقدار جانچنے کے لیے ایک بڑے پیمانے کی تفتیش کا آغاز کیا۔

ٹی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق، شہری انتظامیہ نے پورے دارالحکومت میں مختلف سائز کی دوکانوں پر فروخت کی جانے والی اشیائے خوردنی میں تابکاری کی مقدار کا معائنہ کرنا شروع کیا اور یہ جانچ مارچ 2012 تک جاری رکھے گی۔ اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ڈیٹا بدھ سے ٹوکیو میٹروپولیٹن انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی ویب سائٹ پر آنلائن دستیاب ہو گا۔

انسٹیٹیوٹ کا کہنا کہ وہ ہر ہفتے پورے دارالحکومت کے اسٹوروں سے 20 سے 30 کے قریب اشیا جیسے سبزیاں، پھل، مچھلی، انڈے، توفُو اور دودھ سے بنی مصنوعات بےترتیب انداز میں خرید کر ان کی جانچ کرنا چاہتا ہے۔ ٹی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق، سنٹر نے کہا کہ وہ جاپان میں اگائی اور پروسیس کی جانے والی والی اشیائے خوردونوش، اوسط خاندان کے ہاں باقاعدہ کھائی جانے والی اشیاء، اور بچوں کو دے جانے والی اشیائے خوردونوش کو ترجیح دے گا۔

حکام نے کہا کہ 50 بیکرل فی کلوگرام سے زیادہ تابکار سیزیم رکھنے والی اشیا کو مزید تفصیلی جانچ کے مراحل سے گزارا جائے گا، جبکہ حکومت کی منظور کردہ تابکاری کی انتہائی حد 500 بیکرل فی کلوگرام سے زیادہ والی اشیاء کو فروخت کرنے سے روک دیا جائے گا۔

بیورو آف سوشل ویلفئیر اینڈ پبلک ہیلتھ کے ایک اہلکار نے ٹی بی ایس کو بتایا کہ یہ اقدام ٹوکیو کے لوگوں کو باور کرانے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے کہ ان کی خوراک محفوظ ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.