ٹوکیو: جاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ معاہدے (ٹی پی پی) کے مذاکرات میں امریکی غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کر کر رہی ہے۔
سینئر نائب وزیر کاتسیوکی اشیدا کو ٹی پی پی پر مذاکرات جاری رکھنے کے لیے پچھلے ہفتے واشنگٹن بھیجا گیا تھا، لیکن انہوں نے کہا کہ امریکی سائڈ گاڑیوں، پوسٹل سروسز اور انشورنس کے بارے میں جاپانی پالیسی کے کچھ کلیدی نقاط سمجھنے میں ناکام رہی۔
یہ مذاکرات اپنے آغاز سے ہی انتشار کا شکار رہے ہیں جب وزیر اعظم یوشیکو نودا نے پچھلے سال نومبر میں کہا تھا کہ جاپان ٹی پی پی کے شریک ممالک کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہو گا۔
نودا کی امریکی صدر باراک اوباما سے ہوائی میں ملاقات کے بعد، وائٹ ہاؤس نے ایک پریس ریلیز جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اوباما نے نودا کے بیان کا خیرمقدم کیا کہ وہ تمام مال و خدمات کو مذاکرات کی میز پر رکھ دیں گے۔ تاہم جب نودا واپس جاپان پہنچے تو انہوں نے کہا کہ ان کا غلط حوالہ دیا گیا ہے۔
دریں اثنا، مرکزی اپوزیشن جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کے ساتھ ساتھ نودا کی اپنی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے اراکین نے ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ آزاد تجارتی معاہدے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔