ٹوکیو: ایک اہلکار نے بدھ کو کہا کہ جاپان گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج ایک چوتھائی کم کرنے کے اپنے وعدے میں تبدیلی کر سکتا ہے، جس سے پہلے ہی ڈیڈ لاک کا شکار دوحہ گلوبل وارمنگ مذاکرات کو ایک اور دھچکا لگا ہے۔
ٹوکیو نے 2009 میں وعدہ کیا تھا کہ وہ اگلے عشرے کے شروع سے 1990 کے مقابلے میں سیارہ گرم کرنے والی گیسوں کے اخراج کے اپنے حصے میں 25 فیصد کمی کرے گا، بشرطیکہ دوسرے بڑے آلودگی پیدا کار چین اور جاپان بھی خاصی کمی کریں۔
وزارتِ ماحولیات کے ایک اہلکار شوئی چیرو نی ہارا نے اے ایف پی کو بتایا، “جاپان بات چیت کر رہا ہے کہ وہ 2020 تک کیسے اپنے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج 25 فیصد کم کرنے کے وعدے کو پورا کر سکتا ہے، جبکہ اس تبدیلی بھی کی جا سکتی ہے”۔
اگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ کاربن ٹریڈز اور جنگلات کی آلودگی ختم کرنے کی صلاحیت کو بھی شامل کر لیا جائے تو 2008 سے 2010 کے دوران اوسط اخراج 10.9 فیصد کم رہا۔
کاربن ٹریڈنگ ایک نظام ہے جس میں ایک کمپنی، صنعت یا ملک کی جانب سے اخراج پر حد مقرر کی جاتی ہے۔