ٹوکیو: آنے والے وزیر اعظم شینزو ایبے نے اتوار کو مرکزی بینک پر افراطِ زر کا 2 فیصد کا ہدف اپنانے کے سلسلے میں دباؤ یہ کہتے ہوئے پھر سے تازہ کر دیا کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو وہ اس کی آزادی کی ضمانت دینے والے قانون پر نظر ثانی کی کوشش کریں گے۔
“اگر یہ ایسا نہیں کرتا، تو ہم بینک آف جاپان کے قانون پر نظر ثانی کریں گے اور افراطِ زر کے ہدف کے سلسلے میں مرکزی بینک کے ساتھ ایک پالیسی مطابقت قائم کریں گے۔”
وہ چاہتے ہیں کہ مرکزی بینک حکومت کے ساتھ 2 فیصد افراطِ زر کے لگے بندھے ہدف، جو مرکزی بینک کے موجودہ ہدف سے دو گنا ہے اور اس کے حصول کے لیے “لامحدود طور پر” نرمی کی پالیسی کا اشتراک کرے۔ بینک نے (اپنی آخری میٹنگ میں) یہ بھی کہا تھا کہ وہ 21 -22 جنوری کے پالیسی اجلاس میں افراطِ زر کے اونچے ہدف پر غور کرے گا۔
مرکزی بینک کے کچھ پالیسی ساز، خصوصاً قدامت پسند شیراکاوا، ایک ایسے ملک میں 2 فیصد افراطِ زر کا ہدف رکھنے میں متامل رہے ہیں جو ایک عشرے سے زیادہ عرصے سے تفریطِ زر میں پس رہا ہے۔