شیگا میں طالبعلم کی خودکشی کے معاملے میں 2 لڑکے استغاثہ کے حوالے

اوتسو: شیگا کی صوبائی پولیس نے منگل کو دو 15 سال کے لڑکوں کو استغاثہ کے حوالے کر دیا جن پر ایک 13 سالہ لڑکے کو دھمکانے کا الزام تھا جس نے اکتوبر 2011 میں خود کو ختم کر لیا تھا۔ ایک تیسرا لڑکا، جو اس وقت 13 سال کا تھا، کو بچوں کے مشورہ مرکز میں بھیج دیا گیا۔

پولیس کی جانب سے نابالغوں کو فیملی عدالتوں کی بجائے استغاثہ کے حوالے کرنا شاذ ہی دیکھنے میں آتا ہے۔

اگست سے پولیس نے اوتسو کے اسکول میں  300 سے زائد لڑکوں، ان کے ہم جماعتوں، والدین اور اساتذہ سے پوچھ گچھ کی ہے۔

پولیس بلیئنگ کی شدت کا پتہ چلانے کی کوشش کرتی رہی ہے اور یہ واضح کرنے کی کہ اسکول نے اکتوبر اور نومبر 2011 میں تقسیم کیے گئے سوالناموں کے جوابات کے بعد کیا کِیا تھا، جس کے بعد لڑکے نے خودکشی کی تھی۔

پولیس نے بچے کے والد کی جانب سے شکایت کے بعد کچھ بھی کرنے سے انکار کیا تھا۔ فروری میں لڑکے کے والد نے پولیس کو ایک فوجداری پرچہ کٹوایا تھا، جس میں لڑکوں پر حملے اور جبری استحصال کا الزام لگایا گیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.