پیرس: علاقائی حریف چین کا دورہ کرنے کے چند ہی ہفتے بعد فرانسیسی صدر فرانکوئس ہولاند جمعرات کو جاپان پہنچ رہے ہیں، جس میں ایٹمی تعاون اور ایوی ایشن کے شعبے میں معاہدے کرنے کی امید ہے۔
وہ “ایبے نامکس”، جو وزیرِ اعظم شیزو ایبے کے زیادہ اخراجات، نرم زری پالیسی کا پروگرام ہے تاکہ جاپانی معیشت میں بڑھوتری کو دھکا لگایا جا سکے، کے بارے مزید جاننے کے مشاق بھی ہیں تاکہ دیکھ سکیں کون سے اسباق ان کے وطن میں لاگو کیے جا سکتے ہیں۔
کسی فرانسیسی صدر کی جانب سے 17 برس بعد جاپان کا پہلا دورہ فرانس کی جانب سے بیجنگ کے ساتھ قریب تر تعلق قائم کرنے کے حالیہ اقدامات پر جاپان کی بے چینی کے پسِ منظر میں ہو رہا ہے۔
یہ سرکاری دورہ –جس میں ایٹمی معاہدوں پر بھی دستخط کیے جائیں گے– 1996 کے بعد کسی فرانسیسی صدر کا پہلا دورہ جاپان ہے جب سومو کے چاہنے والے یاک شیراک جاپان آئے تھے۔
ہولاند کے ہمراہ چھ وزراء، بشمول وزیرِ خارجہ لاؤرینٹ فابیوس اور وزیرِ صنعتی بحالی آناؤد مونٹی برگ، جبکہ فرانسیسی ایٹمی دیو آریوا کے کوئی 40 کے قریب عہدیدار بھی ہوں گے۔