ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو ایبے کے ایک مشیر نے کہا کہ جاپانی حکومت کو سیلز ٹیکس میں اضافے پر کسی قسم کی جلدی کرنے کی ضرورت نہیں اور اس میں طے شدہ اضافے کو ایک برس کے لیے موخر کر سکتی ہے، جیسا کہ پیر کے ڈیٹا سے ظاہر ہوا کہ دوسری سہ ماہی کے دوران معیشت میں توقعات سے کم بڑھوتری ہوئی۔
کوئچی ہامادا، جو یےل یونیورسٹی میں پروفیسر ایمراطس بھی ہیں، نے رائٹرز کو بتایا، “سیلز ٹیکس میں اضافے سے آمدن میں اضافہ نہیں ہو گا”۔ “سیلز ٹیکس بڑھانے میں جلدی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ایک تجویز یہ ہے کہ اسے ایک برس کے لیے موخر کر دیا جائے۔”
انہوں نے اضافہ کیا: “میرا خیال ہے کہ طے شدہ طور پر سیلز ٹیکس میں اضافے سے معیشت کو نقصان پہنچے گا”۔
جاپان اگلے اپریل سے سیلز ٹیکس میں 5 فیصد اضافہ کرنے والا ہے اور پھر اکتوبر 2015 تک اسے 10 فیصد کر دے گا، جو قرضے کو کم کرنے کی ایک کوشش کا حصہ ہے، جو اس کی جی ڈی پی کے قریباً دوگنی جسامت کے برابر ہے۔
حکومتی اہلکاروں نے کہا ہے کہ جی ڈی پی کا ابتدائی ڈیٹا اور 9 ستمبر کو آنے والے نظرِ ثانی شدہ اعداد و شمار سیلز ٹیکس پر بحث میں کلیدی اجزاء ہوں گے، جس پر حتمی فیصلہ اکتوبر کے اوائل میں آ سکتا ہے۔