کاواؤچی: دو برس سے زیادہ عرصہ قبل فوکوشیما ایٹمی پگھلاؤ کے بعد جب جاپانی حکومت نے تاریخ میں صفائی کی جرات مندانہ ترین کوشش شروع کی تب سے یہ مہنگی، پیچیدہ اور وقت ضائع کرنے والی ثابت ہوئی ہے۔ یہ ناکام بھی ہو سکتی ہے۔
شکوک میں اضافہ ہو رہا ہے کہ امریکی ریاست کنیکٹی کٹ جتنے رقبے پر مشتمل انتہائی تابکاری والے علاقوں کو صاف کرنے کی کوشش اپنے حتمی مقصد –100,000 ایٹمی بے گھر افراد کو گھروں کی جانب واپس کشش کرنا– میں کامیاب ہو بھی سکے گی یا نہیں۔
بہت سے علاقوں میں بیوروکریسی کی تاخیروں اور ناقص کام کی وجہ سے تابکاری ابھی تک مطلوبہ درجات سے کہیں بلند ہے۔
یوگاوا کے گاؤں میں اہلکاروں نے اس برس کے اوائل میں دریافت کیا کہ برفباری نے تابکاری کے درجوں میں اضافہ کر دیا۔ کچھ علاقے اب بھی مطلوبہ درجے سے دوگنی زیادہ تابکاری دکھا رہے ہیں۔ فوکوشیما میں کچھ صاف کردہ سڑکوں کی سطح پر تابکاری کی مقدار 18 گنا زیادہ تھی چونکہ سیزیم اسفالٹ کی تریڑوں میں جمع ہو گیا تھا۔ یہ اتنا سادہ نہیں۔