واشنگٹن: کانگریس کی ایک کمیٹی نے جمعرات کو مطالبہ کیا کہ امریکہ جاپان اور دیگر ممالک کے ساتھ معاہدے کرے تاکہ علیحدہ ہونے والے والدین کے ہاتھوں اغوا شدہ بچوں کے سینکڑوں کیس سلجھانے میں مدد ملے۔
ایوان کی خارجہ تعلقات سے متعلق کمیٹی نے ایک بل کی منظوری دی جس میں امریکی وزیرِ خارجہ پر لازم کیا گیا کہ وہ 1980 کے ہیگ کنونشن –جو اڑائے گئے بچوں کو واپس اسی جگہ بھیجنے کی شرط عائد کرتا ہے جہاں وہ عموماً رہ رہے تھے– میں حصہ نہ لینے والی تمام اقوام کے ساتھ مفاہمت کی دستاویزات لکھیں۔
امریکی کیسوں کی سب سے بڑی تعداد میں جاپان ملوث ہے، جس کی عدالتیں تقریباً کبھی بھی غیر ملکی والدین کو تحویل کا حق نہیں دیتیں، حتی کہ جاپانی ماں مر بھی جائے تب بھی نہیں۔
پاؤل ٹولانڈ، جنہوں نے سماعت میں شرکت کی، نے کہا انہوں نے اپنی بیٹی ایریکا کو 2003 سے نہیں دیکھا جب وہ شیر خوار تھی۔ اس کی ماں کی وفات کے بعد ایریکا کو اس کی نانی کی تحویل میں دیا جا چکا ہے۔
وزیرِ اعظم شینزو ایبے نے اپنے پیش رو کی طرح جاپان کی ہیگ کنونشن میں شمولیت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔
تاہم والدین نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اگر جاپانی پارلیمان اس معاہدے کی توثیق کر بھی دے تو یہ صرف مستقبل کے کیسوں پر لاگو ہو گا۔