ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو آبے نے جمعرات کو کہا کہ ان کا متنازعہ یاسوکونی جنگی مزار کا دورہ ایک عہد تھا کہ جاپان دوبارہ جنگ نہیں کرے گا اور اس کا مقصد چین یا جنوبی کوریائیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔
آبے نے کہا، “میں آگاہ ہوں کہ غلط فہمیوں کی وجہ سے کچھ لوگ یاسوکونی مزار کے دورے کو جنگی مجرموں کی پرستش کرنے کا اقدام کہہ کر اس پر تنقید کرتے ہیں، تاہم میں نے اپنا دورہ یہ عہد کرنے کے لیے کیا کہ ایسا دور تخلیق کروں جہاں لوگ جنگ کی مصیبت دوبارہ نہیں سہیں گے”۔
انہوں نے کہا، “بہت سے وزرائے اعظم کی طرح کہ جنہوں نے جنگ کے بعد یاسوکونی کا دورہ کیا ہے، میں چین اور جنوبی کوریا کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھنے کا خواہشمند ہوں، جو قومی مفادات کے لیے اہم اور فائدہ مند ہیں”۔
وزیرِ خارجہ فومیو کیشیدا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت کو امید ہے کہ آبے کا دورہ تعلقات کو مزید متاثر نہیں کرے گا۔
آبے نے 2006 تا 2007 کے دوران بطور وزیرِ اعظم اپنی پہلی مدت کے دوران مزار کا دورہ نہیں کیا تھا، اگرچہ بعد ازاں انہوں نے کہا انہیں ایسا نہ کرنے پر “انتہائی شرمندگی” محسوس ہوئی۔