ٹوکیو: ایک جاپانی لڑکی نے اتوار کو اپنی سپاس گزاری کا اظہار کیا جب ہوائی میں ایک امریکی ملاح نے وہ بوتل حاصل کی جسے اس نے چھوٹے ہوتے جاپان کے جنوبی ساحل سے سمندر میں پھینکا تھا، اور اس نے کہا کہ وہ اس کے نتیجے میں اپنے پرانے ہم جماعتوں کے ساتھ پھر سے ملنے پر خوش ہے۔
17 سالہ ساکی اریکاوا نے کہا کہ وہ بوتل کے بارے میں بالکل ہی بھول گئی تھی اور ابتدا میں اسے یقین ہی نہ آیا کہ پانچ سال کے بعد یہ مل بھی سکتی ہے۔
اپنے آبائی قصبے کوگی شیما سے اے پی پی کو ٹیلوفونک انٹرویو دیتے ہوئے اس نے کہا “یہ ایک معجزہ ہے” کہ بوتل مل گئی تھی۔ “یہ ناقابل یقین ہے،” اس نے کہا۔
صاف شیشے کی بوتل جمعرات کو پیسفک میزائل رینج فسیلیٹی، جزیدہ کوائی کے مقام پر بحریہ کے پیٹی آفیسر جان مور کو ملی تھی۔
بوتل میں چار اوریگامی جہاز تھے، جنہیں جاپان میں امن کی علامت سمجھا جاتا ہے، اس کے علاوہ اس میں اریکاوا کی ایلیمنٹری اسکول کی کلاس کی تصویر اور ایک پیغام تھا جس پر 25 مارچ 2006 کی تاریخ اور اریکاوا کے دستخط تھے، اور لکھا تھا کہ وہ اسے “اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کی یاد” کے طور پر لکھنا چاہتی تھی۔
بوتل کی بازیابی کی خبر نے اس کے درجن بھر سے زیادہ ہم جماعتوں، جو اب مختلف ہائی اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں، اور ان کے ایلیمنٹری اسکول کے ہوم روم ٹیچر کو ہفتے کے دن یادیں تازہ کرنے کے لیے پھر سے ملا دیا۔ اریکاوا کہتی ہے کہ وہ اپنی دوستی کا حلقہ اب مزید وسیع کرنا چاہتی ہے۔
“بوتل کا شکریہ کہ ہم میں سے کچھ اکٹھے ہو سکے اور بہت اچھا وقت گزارا،” اس نے کہا۔ “اب میں اس شخص سے ملنا چاہوں گی جس نے کمال مہربانی سے میری بوتل کو محفوظ کیا۔”
یہ بوتل ان پانچ میں سے ایک تھی جنہیں اس نے 2006 میں کوکوبو ایلیمنٹری اسکول، کاگوشیما میں چھٹی جماعت پاس ہونے کے موقع پر سمندر میں اچھالا تھا۔ وہ اور اس کے 31 ہم جماعتوں میں سے ہر ایک نے پانچ بوتلیں گرائی تھیں، جن میں پچھلے ہفتے ملنے والی بوتل بھی شامل ہے۔
تین دوسری اچھالی گئی بوتلیں بازیاب کی جا چکی ہیں، جن میں سے دو الاسکا اور ایک تیسری ہوائی کے ایک اور مقام سے ملی تھی۔
بحریہ نے بتایا کہ مور اڈے کے 40 اہلکاروں اور کوائی اسکول کے 16 بچوں کے ساتھ تھا جو عالمی یوم ساحل صفائی کے موقع پر ساحل سے کچرا کوڑا اٹھا رہے تھے۔