ٹوکیو: ایک حکومتی وزیر نے جمعرات کو کہا کہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے کارکن ایک متاثرہ ری ایکٹر سے ایندھنی راڈز مقررہ وقت سے ایک سال قبل ہی نکالنا شروع کر دیں گے۔ اس اقدام کا مقصد نئے زلزلے پر پائے جانے والے خدشات ہیں، جو مزید حادثے اور تابکاری پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔ جاپان کے ایٹمی بحران کے وزیر گوشی ہوسونو نے رائٹرز کو ایک انٹرویو میں بتایا ، “تیاریاں جاری ہیں”۔
ہوسونو نے پچھلے ماہ فوکوشیما پلانٹ کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ انہیں کارکنوں سے امید ہے کہ وہ اگلے سال ری ایکٹر نمبر چار کے ذخیرہ تالاب سے ایندھنی راڈ نکالنا شروع کر دیں گے۔
ٹیپکو کا کہنا ہے کہ تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ ری ایکٹر نمبر 4 کی عمارت مضبوط زلزلے کو سہہ سکتی ہے۔ تاہم جاپانی نگران ادارے نے ٹیپکو کو پچھلے ماہ اپنے نتائج پر نظر ثانی کرنے کو کہا تھا، جب پیمائشوں سے پتا چلا کہ ری ایکٹر کی عمارت کی ایک دیوار 3 سینٹی میٹر تک باہر کو خم کھائے ہوئے تھی۔
فوکوشیما کی آفت نے عوام میں ایٹمی حفاظت پر خدشات کو بڑھاوا دیا تھا، اور اس کے بعد مئی سے جاپان کے تمام کے تمام 50 ایٹمی ری ایکٹر دیکھ بھال کے لیے بند پڑے ہیں۔