نودا پارٹی میں بغاوت فرو کرنے کے لیے کوشاں

ٹوکیو: جاپان کی حکمران جماعت کے دو مخالف دھڑوں میں جاری جنگ پیر کو ٹیکس بڑھانے پر رائے شماری سے قبل شدت اختیار کر گئی جس سے پارٹی میں شگاف پڑنے اور نودا کی اقتدار پر گرفت کمزور پڑنے کا خدشہ ہے۔

منگل کو دائت کے سامنے آنے والی قانون سازی میں سیلز ٹیکس کی موجودہ شرح 5 فیصد کو دوگنا کرنے کا بل بھی شامل ہے۔ نودا کا کہنا ہے کہ یہ جاپان کے پہاڑ سے قومی قرضے کے لیے ضروری ہے، تاہم سیاسی رسہ کشی نے بل پر معاشی لحاظ سے بحث مباحثے کو ماند کر دیا ہے۔

پیر کی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکمران جماعت کے 50 سے زائد قانون ساز اس کے خلاف ووٹ دینے کا سوچ رہے ہیں۔ یہ بل کو ختم کرنے کے لیے کافی نہیں ہو گا، چونکہ اپوزیشن بھی اس بل کی حمایت کر رہی ہے۔

تاہم اطلاعات سے مزید پتا چلا ہے کہ درجنوں قانون ساز احتجاجاً حکمران جماعت چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں۔ اگر 54 یا زیادہ ارکان چھوڑ گئے تو نودا کی جماعت ایوان زیریں میں اکثریت کھو بیٹھے گی اور انہیں عدم اعتماد کے ووٹ کا خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

نودا، جنہوں نے ستمبر میں عہدہ سنبھالا، نے کہہ رکھا ہے کہ وہ ٹیکس بل کے لیے اپنا کیرئیر بھی داؤ پر لگانے کے لیے تیار ہیں۔ تین سال میں سیلز ٹیکس دوگنا کرنے کے مخالفین کہتے ہیں کہ یہ اقتصادی نمو کو روک دے گا اور صارفین کی طلب کم کر دے گا۔

اوزاوا نے ڈیموکریٹک پارٹی تشکیل دینے میں مدد کی تھی تاہم انہوں نے تب سے اپنی لیڈر شپ کھو دی ہے اور ان پر بدعنوانی کے الزامات بھی لگ چکے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.