سان ڈیاگو: مذاکرات کاروں نے امریکہ اور بحر الکاہل کے ساحلوں پر بسنے والے آٹھ ممالک کے مابین مذاکرات کے ایک دور کا افتتاح کیا جن کا مقصد کئی عشروں میں پہلی بار جرات مندانہ قسم کے تجارتی معاہدوں کی تخلیق ہے، جبکہ ان پر تنقید بھی جاری ہے کہ مذاکرات کو اسرار کے پردے میں رکھا جا رہا ہے۔
امریکہ قریباً تین سال سے ٹرانس پیسفک شراکت داری کے آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات کر رہا ہے۔ میکسیکو اور کینیڈا سے شرکت کی توقع ہے، اور جاپان نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
پچھلے ہفتے دو تہائی ہاؤس ڈیموکریٹس نے امریکی تجارتی نمائندے اور وائٹ ہاؤس کے چوٹی کے تجارتی اہلکار رون کرِک کو لکھا کہ انہیں معاہدے کے عمل سے پرے رکھا جا رہا ہے۔
مذاکرات کی جگہ کئی اضافی کمروں کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ مقررین زیادہ تعداد میں حاضرین کے سامنے اپنی 10 منٹ کی پریزنٹیشن پیش کر سکیں۔
سان ڈیاگو کے اس مذاکراتی دور سے حتمی معاہدہ سامنے آنے کی توقع نہیں ہے۔