جاپان میں کچی کلیجی کے شوقین کھانے پر پابندی کے خلاف فریاد کُناں

جاپان، جو خام مچھلی کا گھر ہے، نے پچھلے سال زہر خورانی کے کئی ایک واقعات کے بعد کھانے میں کچی کلیجی پیش کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پچھلے برس بڑے ریستورانوں پر یہ ڈش کھانے سے پانچ لوگ ہلاک اور 24 سخت بیمار پڑ گئے تھے۔

اس ڈش، جس میں گائے کی کچی کلیجی چھوٹی چھوٹی بوٹیوں میں کاٹ کر پیاز اور ساس کے ساتھ پیش کی جاتی ہے، کو وزارت صحت نے یکم جولائی سے ریستورانوں کے مینیوز سے غیر معینہ مدت کے لیے ہٹا دیا ہے۔

“جب آپ کلیجی کو پکاتے ہیں تو وہ ذرا سخت ہو جاتی ہے، تاہم کچی کلیجی کھانے میں بہت آسان ہوتی ہے،” 38 سالہ یوشیکو میکی نے کینٹان کی طرف تیز تیز چلتے ہوئے کہا، جو کہ ڈاؤن ٹاؤن ٹوکیو کا ایک ریستوران ہے اور پابندی سے قبل یہ ڈش اس کا خاصہ تھی۔

“خاص طور پر یہاں کی کلیجی بہت اچھی اور مزیدار ہوتی ہے”۔

یہ ریستورانوں کے لیے صف اول کی مصنوعہ ہو سکتی ہے، اور اگر وہ اچانک اسے بیچنے سے معذور ہو جائیں تو اس سے ان کی فروخت اور منافع پر ضرور فرق پڑے گا۔

کینٹان ریستوران نے کہا کہ وہ اس پابندی سے بچنے کے لیے نئی مصنوعات تیار کرنے کا سوچ رہا ہے، جن میں کلیجی کو ہلکا سا پکایا بھی جائے گا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.