ٹوکیو: وزیر محنت یوکو کومیاما نے منگل کو ایک تفتیش کا حکم دیا جس کا مقصد ان دعووں کی حقیقت معلوم کرنا ہے کہ تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے ذیلی ٹھیکیدار نے اپنے کارکنوں کو تابکاری کی زد میں آنے کی حد بارے جھوٹ بولنے کا کہا تھا۔
کامیاما نے ٹوکیو میں پریس بریفنگ کو بتایا کہ انہوں نے وسیع پیمانے کی تفتیش کا آغاز کیا ہے، جس میں جاپانی میڈیا میں حالیہ دنوں میں سامنے آنے والے الزامات کی زد میں آنے والی فرم بھی شامل ہے۔ اگر یہ سچ ہوا تو انتہائی افوسناک بات ہو گی۔
اخبار آساہی شمبن اور دوسرے میڈیا نے کہا تھا کہ تعمیرتی فرم بلڈ اپ نے دسمبر میں اپنے قریباً 10 کارکنوں سے کہا کہ وہ زیادہ تابکاری والے علاقوں میں اپنے ڈوزی میٹر، جو تابکاری کی زد میں آنے کی مجموعی مقدار کا پتا دیتے ہیں، سیسے کے ڈھکنوں سے چھپا لیں۔
بلڈ اپ کے کئی کارکنوں نے مبینہ طور پر کہا کہ ان کے سائٹ پر موجود سپروائزر نے انہیں کہا کہ اس نے سیسے کا ڈھکن/ ڈبہ استعمال کیا تھا اور اس نے انہیں بھی ایسا کرنے کے لیے اکسایا، وگرنہ وہ بہت جلد تابکاری کی سالانہ منظور شدہ حد تک جا پہنچتے۔