اوناگاوا ایٹمی بجلی گھر حیرت انگیز طو رپر صحیح و سالم رہا: آئی اے ای اے

ویانا: اقوام متحدہ کی ایٹمی ایجنسی نے جمعے کو کہا کہ جاپان کا اوناگاوا ایٹمی بجلی گھر مارچ 2011 کے زلزلے و سونامی کے مرکز سے قریب ترین ہونے کے باوجود حیرت انگیز طور پر اچھی حالت میں ہے۔

عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا، پلانٹ کے ساختی عناصر “اس عظیم زلزلے کے دورانیے و درجے اور زمینی جھٹکوں کی شدت کے مقابلے میں قابل تعریف طور پر صحیح و سالم” تھے۔

فوکوشیما پلانٹ، جو 120 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے، اتنا خوش قسمت نہیں تھا، جہاں ایک سے زیادہ ری ایکٹروں میں پگھلاؤ کے واقعات ہوئے اور 25 برسوں میں دنیا کے بدترین ایٹمی حادثے کی وجہ سے ماحول میں تابکاری خارج ہوئی۔

آئی اے ای اے کی رپورٹ اس کے 19 رکنی بین الاقوامی ماہرین کے دو ہفتوں پر مشتمل دورے کی تکمیل کے بعد سامنے آئی ہے، جس کے بعد اوناگاوا کے مزید دورے کیے جائیں گے اور دوسرے جاپانی ایٹمی بجلی گھروں کا جائزہ لیا جائے گا۔

اس رپورٹ کے نتائج کو آئی اے ای اے کی ڈیٹابیس میں شامل کیا جائے گا، جسے اس کا بین الاقوامی حفاظتی مرکز برائے زلزلہ (آئی ایس ایس سی) ترتیب دے رہا ہے، جو کہ فوکوشیما آفت کے بعد ایٹمی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے نگران ادارے کے “ایکشن پلان” کا حصہ ہے۔

“اس ڈیٹابیس کی معلومات آئی اے ای اے کے رکن ممالک کو بیرونی آفات کے مقابلے میں اپنے ایٹمی بجلی گھروں کی کارکردگی جانچنے کی سہولت فراہم کریں گی۔”

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.