ٹوکیو: مرکزی حکومت نے پیر کو ٹوکیو میٹروپولیٹن حکومت کے حکام کو چین کے ساتھ علاقائی تنازع کی مرکزی وجہ جزائر پر اترنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، جو کہ تناؤ ختم کرنے کا ایک اقدام ہے، جس کی وجہ سے کئی سال میں پہلی بار اتنے بڑے جاپان مخالف مظاہرے ہوئے۔
ٹوکیو گورنر شینتارو اشی ہارا نے جزائر کو ان کے نجی جاپانی مالک سے خریدنے کی پیش کش کی ہے اور زمین کا سروے کرنے کے سلسلے میں اہلکاروں کی ایک ٹیم بھیجنے کے لیے مرکزی حکومت سے اجازت مانگی ہے۔
مرکزی حکومت، جس نے پانچ میں سے چار جزائر ان کے نجی مالک سے لیز پر لے رکھے ہیں، نے وہاں کسی کو بھی اترنے سے منع کر دیا ہے۔
ایک حکومتی اہلکار نے کہا، “حکومت اپنی لیز کے مقصد – سین کاکو جزائر کا پر امن اور مستحکم انتظام اور کنٹرول- کی بنیاد پر اترنے کی کی اجازت نہ دینے کے فیصلے پر پہنچی ہے”۔
جزائر پر تناؤ اگست کے وسط میں بھڑک اٹھا تھا، جب جاپانی کوسٹ گارڈ نے چینی ایکٹوسٹوں کو گرفتار کیا جو ہانگ کانگ سے بذریعہ کشتی آئےا ور جزیرے پر اترے تھے۔