ٹوکیو: ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو)، جس کی شہرت فوکوشیما ایٹمی آفت کے بعد داغدار ہو چکی ہے، کے صدر نے جمعرات کو کہا کہ کمپنی دوبارہ منافع میں آنے کے لیے اپنے اکلوتے نقصان سے بچے ایٹمی پلانٹ کو دوبارہ چلانے کی امید کر رہی ہے۔
ناؤمی ہیروسے نے کہا کہ ٹیپکو متذبذب رہائشیوں اور مقامی حکام کو راضی کرنے کے منصوبے کے تحت بیرونی ماہرین کو ہائر کرنے کا ارادہ کر رہی ہے کہ کاشیوازاکی کاریوا پلانٹ دوبارہ چلانے کے لیے محفوظ ہے۔
نی گاتا صوبے میں واقع یہ پلانٹ، جو سات ری ایکٹروں کے ساتھ سب سے بڑا پلانٹ ہے، 2007 کے زلزلے کے بعد کچھ عرصے کے لیے بند کیا گیا تھا۔ جب فوکوشیما ڈائچی پلانٹ پر مارچ 2011 کے زلزلے و سونامی کے بعد پگھلاؤ کے واقعات ہوئے تو دو کے علاوہ جاپان کے بقیہ 50 ری ایکٹر بند کر دئیے گئے تھے۔
فوکوشیما ڈائچی پر تین ری ایکٹر پگھلاؤ کا شکار ہوئے اور 160,000 رہائشیوں کو گھر سے بے گھر ہونا پڑا، جن میں سے کئی کبھی واپس نہیں جا سکیں گے۔
یپکو کا قریبی فوکوشیما ڈائنی پلانٹ بھی سونامی سے متاثر ہوا تھا اور مقامی گورنر نے کہا ہے کہ وہ اس کے چار ری ایکٹروں کو دوبارہ چلانے کی اجازت نہیں دے گا۔