ٹوکیو: میڈیا اطلاعات کے مطابق، چینی صدر ہُو جِنتاؤ نے اتوار کو کہا کہ جاپان کو علاقائی تنازع پر “غلط فیصلہ” نہیں کرنا چاہئیے، یہ بات انہوں نے اس وقت کہی جب وہ دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین کئی ہفتوں کی کشیدگی کے بعد وہ جاپانی وزیر اعظم یوشیکو نودا سے ملے۔
غیر آباد جزائر، جو چین میں دیاؤیو اور جاپان میں سین کاکو کہتے ہیں، پر ملکیتی تنازع کے سلسلے میں کسی قسم کے مذاکرات طے نہیں کیے گئے تاہم جاپانی وزیر اعظم نے جمعے کو کہا کہ وہ مختصر تبادلہ خیال کا موقع بھی ضائع نہیں کریں گے۔
چین کے سرکاری ٹیلی وژن، سی سی ٹی وی، نے اطلاع دی کہ ہُو نے نودا کو بتایا کہ جزائر پر ایک “شدید صورتحال” پیدا ہو چکی ہے، جو جاپان کے قبضے میں ہیں اور ایک جاپانی خاندان کی ملکیت ہیں۔
“جاپان کے لیے ان جزائر کو کسی بھی ذریعے سے خریدنا غیر قانونی اور غیر درست اقدام ہے۔”
جزائر پر پچھلے ماہ سخت کشیدگی پیدا ہو گئی تھی جب جاپان نے جزائر پر اترنے والے ایکٹوسٹوں کو گرفتار کیا۔
اس کی وجہ سے کئی چینی چہروں میں جاپان مخالف مظاہروں کو ہوا ملی اور چین کی سرکاری نیوز ایجنسی نے جاپان کی جانب سے ایکٹوسٹوں کو رہا کرنے سے قبل اس پر “کشیدگی کو نئی بلندی” تک لے جانے کا الزام عائد کیا۔