ٹوکیو: وزارتِ تعلیم، ثقافت، کھیل، سائنس و ٹیکنالوجی نے منگل کو کہا کہ مالی سال 2011 کے دوران بلئینگ کے واقعات 9.5 فیصد کی شرح سے کم ہو کر 70,231 پر آ گئے۔ اس میں مزید بتایا گیا کہ رپورٹ شدہ کیسوں کی تعداد 2006 کے بعد سب سے کم تھی، جب سے سروے کے موجودہ طریقے اختیار کیے گئے۔
تاہم، وزارت کے ترجمان نے مزید کہا کہ بلیئنگ کے واقعات کے سیلاب، جو سرخیوں کی زد میں آیا اور اس برس قومی سطح پر بحث کا موجب بنا، بشمول کانسائی میں اسکول کے ایک طالبعلم کی خودکشی، نے حکومت کو یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ بلینئگ کو جاننے کا یہ طریقہ شاید ناکافی ہے۔
وزارت کے سروے کے مطابق، پورے ملک کے 38 فیصد اسکولوں میں بلیئنگ کے واقعات ہوئے، جن میں سب سے زیادہ 33124 کیس ایلیمنٹری اسکولوں میں رونما ہوئے۔ تاہم وزارت نے کہا کہ وہ کیس جنہیں “حل شدہ” یا “تصفیے کے قریب پہنچنے والے” سمجھا گیا، صرف وہی رپورٹ کیے گئے۔
بلیئنگ کی رپورٹس کثیر غالب تعداد کوماموتو ، جس نے فی 1000 بچہ 32.9 کیسوں کی اطلاع دی، اور اوئیتا، جہاں فی 1000 بچے کے لیے 18.3 کیس رپورٹ کیے گئے، سے تھی۔