ٹوکیو: صنوبر کا ایک اکلوتا درخت جو دیو قامت سونامی، کہ جس میں 70,000 درختوں کا سارا جنگل بہہ گیا، میں جاپان میں امید کی علامت بن کر کھڑا رہا، کاٹا جا رہا ہے تاکہ اسے محفوظ کیا جا سکے۔
یہ درخت، جسے “معجزاتی صنوبر” کے نام سے پکارا جا رہا ہے، ٹکڑوں میں چیرا جائے گا اور ٹریٹمنٹ کے بعد انہیں پھر سے جوڑا جائے گا، جس پر قریباً 150 ملین ین کی لاگت آنے کی توقع ہے۔
مارچ 2011 کی آفت سے بری طرح متاثر ہونے والے ایک شہر ریکوزنتاکا کے ساحل پر بدھ کو یہ نازک عمل شروع کرنے سے قبل اس صنوبر پر ایک شینتو رسم سرانجام دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 27 میٹر اونچے درخت کا تنا نو ٹکڑوں میں بانٹا جائے گا، جن کو اندر سے کھوکھلا کر دیا جائے گا اور انہیں کاربن کی ریڑھ کے سہارے دوبارہ جوڑے جانے سے قبل انسدادِ انحطاط کے ٹریٹمنٹ سے گزارا جائے گا۔
ایک شہری اہلکار کے مطابق، اس سال کے شروع میں صنوبر کو محفوظ کرنے کی لاگت کے عطیات کے حصول کے لیے ایک فیس بک صفحہ جاری کیا گیا تھا جس کے ذریعے پیر تک 27 ملین ین اکٹھے ہوئے۔