بیجنگ: جاپان کے دورانِ جنگ قبضے اور ٹوکیو کی جانب سے حال ہی میں بیجنگ کے دعوی شدہ متنازع جزائر کی خریداری پر مشتعل مظاہروں کے بعد چین بدھ کو معمول کی زندگی کی جانب لوٹ رہا تھا۔
چین میں کچھ جاپانی دوکانیں، ریستوران اور کارخانے، جو مظاہروں کا نشانہ بننے سے بچنے کے لیے بند کیے گئے تھے، بھی دوبارہ کھل گئے۔
پورے چین میں ویک اینڈ کے دوران بڑے بڑے اور کبھی پرتشدد ہو جانے والے جاپان مخالف مظاہرے شروع ہو گئے تھے، جن کا سبب جاپانی حکومت کا پچھلے ہفتے کیا جانے والا فیصلہ بنا، جس میں اس نے مشرقی بحر چین میں واقع جزائر میں سے کچھ کو ان کے نجی مالک سے خریدنے پر اتفاق کیا۔
بیجنگ نے جزائر کے گرد جاپان کے دعوی شدہ پانیوں میں گشتی جہاز بھیج دیئے ہیں اور کچھ سرکاری میڈیا نے چینیوں کو ترغیب دی ہے کہ وہ جاپانی مصنوعات کا بائیکاٹ کر کے اور جاپان کا سفر منسوخ کر کے حب الوطنی کا ثبوت دیں۔
چین کے سرکاری میڈیا نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ ماہی گیر کشتیاں موسمی شکار کے لیے متنازع جزائر کے گرد پانیوں کی جانب رواں ہیں۔
انہوں نے کہا، “دیاؤ یو جزائر زمانہ قدیم سے چین کا حصہ رہے ہیں”۔ “یہ چینی ماہی گیر کشتیوں کے لیے عین جائز اور مناسب ہے کہ وہ علاقائی پانیوں میں جا کر ماہی گیری کریں۔”