امریکی فوجی طیارے پر سے: وزیر دفاع لیون پینٹا کا ایشیا پیسفک کے خطے کے ایک ہفتہ طویل دورے نے نہ صرف علاقے میں امریکی فوجی تزویرتی تبدیلی کو گہرا کرنے میں مدد فراہم کی، بلکہ اس نے اس متوازن کردار کی بھی نشاندہی کی جو واشنگٹن امن اور استحکام قائم رکھنے کے لیے ادا کر سکتا ہے۔
یہ دورہ، جو ہفتے کو اختتام پذیر ہوا، پینٹا کو جاپان، چین اور نیوزی لینڈ لے کر گیا اور ٹوکیو و بیجنگ کے مابین مشرقی بحر چین میں متنازع جزائر کے ایک گروہ پر بڑھی ہوئی کشیدگی کے عین وقت پر کیا گیا۔ پینٹا کی خطے میں موجودگی کے وقت چین کے درجنوں شہروں میں جاپان مخالف مظاہرے ہوئے۔
انہوں نے چین پر دباؤ ڈالا کہ وہ قوانین پر مشتمل نظام پر اتفا ق کرے، جیسا کہ علاقائی تعاون تنظیم برائے مشرق بعیدی ممالک پیش کرتی ہے، تاکہ چین اور جاپان، فلپائن، ویتنام اور دوسرے ممالک کے مابین علاقائی تنازعات حل ہو سکیں۔
واشنگٹن میں “مرکز برائے تزویرات و عالمی مطالعات” کے چینی امور کے ماہر بونی گلیسر نے کہا، “وہ (چینی) امریکہ کو جاپان، فلپائن اور ویتنام، جن کے چین کے ساتھ علاقائی تنازعات ہیں، کو بیجنگ سے براہ راست ٹکر لینے کے لیے ان کی ہمت بڑھانے والا سمجھتے ہیں”۔