ہیوگو: کاوانیشی، صوبہ ہیوگو کا ایک اسکول بلینئگ بارے سروے کا جواب دینے والے طلباء سے کیا گیا رازداری کا عہد توڑنے جا رہا ہے۔
یہ سروے ایک 17 سالہ لڑکے کی خودکشی کے بعد کروایا گیا، جسے اس کے ہم جماعت ‘کیڑا’ اور ‘جرثومہ’ کہہ کر پکارتے تھے، اور کلاس میں اسکی کرسی پر مرے ہوئے حشرات رکھ دیتے۔ لڑکے نے دو ستمبر کو اپنے گھر میں خود کو پھانسی دے کر خودکشی کر لی تھی۔
اپنے بیٹے کی تجہیز و تکفین کے بعد اس کے والدین نے اس کے ہم جماعت کی جانب سے لکھا گیا ماتمی خط دریافت کیا جس میں ان کے بیٹے کو مخاطب کیا گیا تھا، اور اسی سے انہیں پتا لگا کہ اسے بلیئنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ والدین نے اس کے اسکول سے رابطہ کیا اور انہیں بتایا گیا کہ اسکول کے پرنسپل کو دوسرے ذرائع سے اطلاعات ملی تھیں کہ ان کا بچہ بلیئنگ کا نشانہ تھا۔ اسکول نے سروے کے جوابات کے کچھ حصے والدین کو پڑھ کر سنائے، تاہم کہا کہ انہوں نے طلباء کی پرائیویسی کو تحفظ دینے کے لیے مکمل دستاویزات جاری نہیں کیں۔
تاہم، والدین نے ہیوگو کے تعلیمی بورڈ سے رابطہ کیا اور دستاویزات تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا۔