ٹوکیو: اگلے ماہ ٹوکیو میں ملاقات کرنے والے رہنما میانمار کے لیے ایک ارب ڈالر کے وعدے کریں گے، جبکہ کبھی نیچ ذات سمجھی جانے والی ریاست کو اب عالمی برادری میں زیادہ سے زیادہ خوش آمدید کہا جا رہا ہے۔
یہ رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ نے کہا کہ وہ اس ملک پر اپنی بڑی پابندیاں اٹھا رہا ہے، جو تنہائی کے برسوں کے بعد بڑی تیزی سے کھل رہا ہے۔
رپورٹ نے کہا کہ جاپان کے بینک برائے عالمی تعاون اور دوسرے جاپان بینک متوقع طور پر میانمار کے لیے پل کا کردار ادا کرنے والے قرضے مہیا کریں گے جبکہ رنگون ماضی کے قرضے بھی ادا کر سکے گا۔
بدھ کو سیکرٹری آف اسٹیٹ ہیلری کلنٹن نے میانمار کے رہنا تھین سین کو ملاقات کے دوران بتایا کہ امریکہ درآمدات پر پابندی میں نرمی کر رہا ہے۔
مانیچی شمبن نے اس سے قبل اطلاع دی تھی کہ سب سے بڑے اکلوتے قرض خواہ ملک کے طور پر جاپان قرضہ اسکیم کو اسپانسر کرے گا اور عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دوسرے قرض خواہوں سے اپیل کرے گا کہ وہ میانمار کے لیے اپنے ماضی کے قرضوں میں کچھ معاف کر دیں۔