ٹوکیو: اس ہفتے پورے جاپان کے 30 بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر اٹکل سے تلاشیاں شروع ہو گئیں۔
وزارت اراضی، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اور سیاحت کے مطابق، اٹکل سے جسمانی تلاشیاں ایسے کیمیائی اور پلاسٹک دھماکہ خیز مادوں کو چیک کرنے کے لیے کی جا رہی ہیں جن کی موجودگی دھاتی سراغ گروں سے بوجھی نہیں جا سکتی۔
ہانیدا کا ہوائی اڈا پہلے ہی باڈی اسکینروں کو آزما چکا ہے جو معائنہ کاروں کو مسافروں کے کپڑوں میں سے دیکھنے کی اجازت دیتے ہیں، تاہم ان آلات کی لاگت اور پرائیویسی پر اٹھتے سوالات کی وجہ سے وزارت نے کہا کہ پورے ملک میں ہوائی اڈوں پر اسکینر استعمال نہیں کیے جائیں گے۔
پیر کو ٹی وی میڈیا نے دکھایا کہ دھاتی سراغ گروں سے گزرنے کے بعد مسافروں کی ہاتھ سے جسمانی تلاشی لی جا رہی تھی۔ وزارتی اہلکار سے منسوب بیان کے مطابق، کچھ زیادہ عمر کے مسافروں نے کہا کہ انہوں نے ہاتھ کے لمس پر کچھ غیر آرام دہ محسوس کیا، تاہم کوئی اعتراض نہیں کیا گیا۔
ہانیدا ہوائی اڈے کے ایک سیکیورٹی اہلکار نے کہا کہ جسمانی تلاشیاں کچھ مسافروں کے لیے خروج سے قبل کی کاروائی کچھ زیادہ طویل بنا سکتی ہیں۔