کابینہ کے وزراء کا کثیر الجماعتی گروپ کے ہمرا یاسوکونی مزار کا دورہ؛ جنوبی کوریا، چین کا احتجاج

ٹوکیو: جاپانی کابینہ کے دو وزراء قانون سازوں کے ایک کثیر الجماعتی گروپ کا حصہ تھے جنہوں نے جمعرات کو ٹوکیو کے متنازع جنگی مزار کا دورہ کیا، جبکہ اس سے ایک دن قبل اپوزیشن لیڈر شینزو ایبے کی جانب سے وہاں اظہارِ عقیدت نے چین کو غصہ دلا دیا تھا۔

مقامی میڈیا کے مطابق، قانون سازوں میں حکمران ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان (ڈی پی جے) کے وزیر ٹرانسپورٹ یوئی چیرو ہاتا اور ڈی پی جے کی چھوٹی اتحادی جماعت پیپلز نیو پارٹی کے وزیر ڈاکخانہ اصلاحات میکیو شیموجی شامل تھے۔

وزیر اعظم یوشیکو نودا اس مزار سے دور ہی رہے ہیں اور اس سے قبل اپنی کابینہ کو بھی اس سے دور رہنے کو کہا تھا۔

اپوزیشن رہنما شینزو ایبے، جو جاپان کے اگلے وزیر اعظم بننے کے اچھے امکانات کے حامل ہیں، بدھ کو اس شینتو مزار پر تھے، جس سے چین کو تنقید کا موقع ملا۔

2007 میں بطور وزیر اعظم انہوں نے خواتین، جن میں سے بہت سی جزیرہ نما کوریا سے تعلق رکھتی تھیں، کو دوسری جنگ عظیم کے دوران جنسی غلامی پر مجبور کرنے میں جاپانی فوجیوں کے ملوث ہونے سے انکار کر کے جنوبی کورینوں کو مشتعل کر دیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.