ٹوکیو: شمالی کوریا کے ہاتھوں 1970 اور 1980 کے عشروں میں اغوا ہونے والے جاپانی شہریوں کے رشتے داروں نے بدھ کو وزیر انصاف کیشو تاناکا کے مستعفی ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا، جنہوں نے منظم جرائم کے گروہ سے ماضی میں روابط ہونے پر استعفی دیا۔ ساکیے یوکوتا، جن کی 13 سالہ بیٹی میگومی کو 1977 میں اغوا کر لیا گیا تھا، نے کہا کہ حکومت رشتے داروں کو دلاسہ دیتی رہتی ہے کہ وہ اس معاملے پر ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی لیکن کبھی بھی کچھ نہیں کیا جاتا۔
دریں اثنا کورو ہاسوئیکی، جو ان پانچ افراد میں سے ہیں جو 2002 میں جاپان واپس آئے، نے کہا کہ جاپانی حکومت کو اس معاملے سے نپٹنے کے لیے ایسی حکمتِ عملی کی ضرورت ہے جو وزیر اعظم یا اغوا کے مسئلے کے انچارج وزیر کے جتنی بار مرضی بدلنے پر بھی تبدیل نہ ہو۔