ٹوکیو: ماہرین نے جاپان کے اکلوتے چالو ایٹمی بجلی گھر کے نیچے واقع فالٹ لائن کے فعال یا غیر فعال ہونے اور پلانٹ کے ساتھ ممکنہ سلوک بارے فیصلہ موخر کر دیا ہے۔
ایٹمی نگران ایجنسی کی جانب سے مقرر کردہ ایک پانچ رکنی ٹیم نے جمعہ کو مشتبہ فالٹ لائن کا معائنہ کرنے کے لیے فوکوئی صوبے میں واقع اوئی پلانٹ کا دورہ کیا تھا۔ پچھلے سال ایک اور پلانٹ سے زلزلہ و سونامی ٹکرانے اور ایٹمی بحران کی شروعات کے بعد اوئی پلانٹ کے چار میں سے دو ری ایکٹر جولائی میں چالو کیے جانے والے اولین ری ایکٹر تھے۔
اتوار کو ماہرین نے اتفاق کیا کہ اوئی کا زیر زمین ڈھانچہ 125,000 سال قبل پھسلا تھا تاہم وہ یہ نہ بتا سکے کہ آیا یہ فالٹ لائن کی وجہ سے ہوا تھا یا پہاڑی تودہ گرنے کی وجہ سے۔ وہ بدھ کو دوبارہ ملاقات کریں گے۔
چیف ریگولیٹر شونیچی تاناکا نے عندیہ دیا ہےکہ اگر فالٹ لائن کو فعال قرار دیا گیا تو پلانٹ بند کیا جا سکتا ہے۔