حکومت مشکلات کا شکار الیکٹرونکس کمپنیوں کو بیل آؤٹ نہیں کرے گی: مائی ہارا

ٹوکیو: وزیر معیشت سیجی مائیہارا کا کہنا ہے کہ ملک کے مشکلات کا شکار الیکٹرونکس دیوؤں کے لیے حکومتی بیل آؤٹ کا امکان نہیں ہے، جب مورچہ زن شارپ نے اپنی زندگی پر خود ہی شبہ پیدا کر دیا۔

مائی ہارا نے کہا کہ پیناسونک اور شارپ جیسی کمپنیاں، جو 15 ارب ڈال سے زیادہ مجموعی سالانہ خسارہ ظاہر کرنے جا رہی ہیں، کو ٹیکس گزاروں کے پیسے سے مدد کی توقع نہیں کرنی چاہیئے جو کبھی دیوالیہ جاپان ائیر لائنز یا ٹیپکو، جو تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کا آپریٹر ہے، کو مہیا کی گئی تھی۔

بےباک مائی ہارا نے جمعہ کو ٹوکیو میں ایک پریس بریفنگ کو بتایا، “میرا خیال ہے سرمایہ دارانہ سماج میں کمپنیوں کو عام طور پر اپنے آپ کو اپنی کوششوں سے ہی دوبارہ تعمیر کرنا چاہیئے”۔

امریکی صدر باراک اوباما  اپنی انتظامیہ کی جانب سے امریکی آٹو انڈسٹری کو بیل آؤٹ دینے پر کچھ سہ ماہیوں میں تنقید کی زد میں آئے تھے تاہم یہ معاملہ جاپان میں حساس قسم کا ہے، جہاں عام طور پر ناکام ہونے والی کمپنیوں کو نیچے گرنے دینے پر ہچکچاہٹ کی کیفیت پائی جاتی ہے۔

ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی، ٹیپکو پچھلے سال کے سونامی سے پیدا شدہ فوکوشیما پگھلاؤ، جو ایک نسل میں دنیا کا بدترین ایٹمی بحران تھا، سے پھوٹنے والے بھاری اخراجات کے دوران حکومت سے سرکاری فنڈز کی مد میں 1 ٹریلین ین وصول کرے گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.