ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے جمعہ کو دائت کا ایوانِ زیریں تحلیل کر دیا تاکہ 16 دسمبر کو انتخابات کروائے جا سکیں، ایک ایسا سیاسی جوا جس کے بارے میں عام خیال یہی ہے کہ ان کی جماعت کو اقتدار سے محروم کر دے گا۔
جاپان کے چھ برسوں میں چھٹے نئے وزیر اعظم نے اپنی پارہ پارہ پارٹی کی جانب سے مزاحمت کے باوجود وزارتِ عظمی کا دروازہ گھما ہی ڈالا، تاہم انہوں نے اپنے مخالفین کی جانب سے انتہائی اہم قانون سازی کروا کر یہ کام کیا۔
بعد ازاں کابینہ کی ایک میٹنگ میں 16 دسمبر کی بطور الیکشن کی تاریخ منظوری دی گئی۔
مالیاتی خسارے کا بل جمعہ کی صبح اپوزیشن کے زیر کنٹرول ایوانِ بالا سے منظور ہو گیا تھا۔ 2009 میں اقتدار میں آتے وقت 480 نشستوں والے ایوانِ زیریں میں قریباً دو تہائی نشستیں رکھنے والی حکمران جماعت جمعہ کی صبح تک اپنی اکثریت کھو چکی تھی۔
تبصرہ نگار کہتے ہیں کہ الیکشن کے بعد کسی اکلوتی جماعت کے پاس اکیلے حکمرانی کے لیے مطلوبہ تعداد نہیں ہو گی، جبکہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) اور چھوٹی موٹی جماعتوں کے مابین بے قرینہ اتحاد قائم ہونے کی توقع ہے۔