ٹوکیو: پولیس نے ایک گروہ کے سرغنہ کو حراست میں لیا جس کے بارے خیال ہے کہ وہ دھوکے میں آ جانے والے اور بوڑھے لوگوں کو وجود نہ رکھنے والے بانڈز فروخت کر کے ان سے 3 ارب ین چرانے کا ذمہ دار ہے۔
کینجی ماتسوشیتا نامی اس 28 سالہ شخص پر الزام ہے کہ وہ بوڑھے شکاروں کو جھوٹے بانڈز اس وعدے کے ساتھ فروخت کر رہا تھا کہ مستقبل میں اس سے زیادہ قیمت پر واپس خرید لے گا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس سال مئی میں ایسے ایک کیس میں وہ سائیتاما میں ایک 83 سالہ خاتون سے دھوکہ دہی سے 20 ملین ین حاصل کرنے میں کامیاب رہا تھا۔
پولیس ماتسوشیتا کی تلاش میں تھی، جو گروہ کے سارے چرائے گئے پیسے کو ہینڈل کرتا تھا، تاہم اس سال کے شروع تک اس کا سراغ لگانے میں ناکام رہی جب ایک نامعلوم ذرائع نے ایک انٹرنیٹ فورم پر لکھا، “ٹوکیو کا ایک فراڈیا ساپّورو کے کیبرے کلب میں ملینوں ین لُٹا رہا ہے”۔ پولیس نے کہا کہ ان معلومات کی بنا پر بالآخر وہ پیر کو گرفتار ہو گیا۔