بیجنگ: چین نے منگل کو امریکہ جاپان سلامتی معاہدے کو “سرد جنگ کی مصنوعہ” قرار دیا جب واشنگٹن نے چین کے ساتھ سین کاکو جزائر، جنہیں چینی میں دیاؤ یو کہا جاتا ہے، پر جاپان کے علاقائی تنازع میں جاپان کے ساتھ معاہدے کی تجدید کا اقرار کیا۔
نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن بل کے ساتھ منسلک ترمیم نے نوٹ کیا کہ اگرچہ امریکہ علاقے کی حتمی خودمختاری پر “کوئی پوزیشن نہیں لیتا”، تاہم وہ “سین کاکو جزائر پر جاپان کے انتظام و انصرام کا اقرار کرتا ہے”۔
اس نے مزید کہا کہ “کسی تیسری قوت کے یکطرفہ اقدامات” اس کی پوزیشن کو متاثر نہیں کریں گے۔
پچھلے ہفتے پاس ہونے والی قانون سازی نے ‘باہمی تعاون و سلامتی کے معاہدے’ کے تحت امریکہ کی جاپان کے لیے ذمہ داری کا ازسرِ نو اقرار کیا اور انتباہ کیا کہ “جاپانی انتظام کے تحت واقع علاقوں میں” کسی بھی فریق کے خلاف مسلح حملے کا جواب اس کی دفعات کے تحت دیا جائے گا۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان ہونگ لی نے رپورٹروں کو بتایا، “چینی سائیڈ امریکہ کی جانب سے نینشل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ میں ترمیم پر سنجیدہ خدشے اور مضبوط مخالفت کا اظہار کرتی ہے”۔
جغرافیائی اور انتظامی طور ہر جاپان کے ان جزائیر پرچین کا دعوی ہے
کہ
“دیاؤ یو جزائر اور ملحقہ جزائر زمانہ قدیم سے چین کا وراثتی علاقہ ہیں۔”