واشنگٹن: امریکہ نے جمعہ کو چین، بھارت اور سات دوسرے ممالک کو اقوام اسلامی جمہوریہ سے تیل کی خریداری میں کمی کے بدلے ایران پر پابندیوں سے 180 دنوں کا استثنا دیا۔
صدر باراک اوباما کی انتظامیہ نے اب ایران کے تمام تر 20 بڑے تیل خریداروں کے استثنا کو تازہ کر دیا ہے، جبکہ قبل ازیں اس نے ستمبر میں جاپان اور دس یورپی یونین کے ممالک کو یہ استثنا دئیے تھے۔ جمعہ کا اقدام تمام 20 ممالک کے لیے دوسری توسیع تھا جب اوباما نے ایک سال قبل ان پابندیوں کے قانون پر دستخط کیے تھے۔
ان پابندیوں کا مقصد ایران کے ایٹمی پروگرام کی فنڈنگ کا گلا گھونٹنا ہے، جس کے بارے مغرب کو شک ہے کہ وہ یورینیم کو اس درجے تک افزودہ کر رہا ہے کہ اسے ہتھیاروں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
سیکرٹری آف اسٹیٹ ہیلری کلنٹن نے ایک بیان میں کہا، “امریکہ اور بین الاقوامی برادری ایرانی راج کے خلاف اس وقت تک دباؤ برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے جب تک وہ اپنے ایٹمی پروگرام بارے خدشات کا مکمل جواب نہیں دے دیتا”۔ سلامتی کونسل نے ایسی یکطرفہ پابندیوں کی مخالفت کی ہے جیسا کہ واشنگٹن نے لگائی ہوئی ہیں۔