ٹوکیو: اس ویک اینڈ کے الیکشن میں شینزو ایبے کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی متوقع کامیابی سابق جاپانی وزیر اعظم کو دوسرا موقع فراہم کر دے گی کہ وہ فوج کے سلسلے میں عدم تشدد کے حامی آئین کی پابندیاں نرم کر سکیں تاکہ ٹوکیو عالمی سطح پر بڑا سلامتی کردار ادا کر سکے۔
فلپائن نے پیر کو کہا تھا کہ ایک مضبوط تر جاپان چین کے فوجی عروج کے خلاف توازن کا کام کرے گا، جو چھوٹی ایشیائی اقوام کو پریشان کر رہا ہے جیسا کہ جنوبی بحر چین میں متحارب علاقائی دعووں پر کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایبے 1993 کے ایک بیان پر نظر ثانی کی بھی حمایت کرتے ہیں جو اس وقت کے اعلی ترین حکومتی ترجمان یوہئے کونو نے دیا تھا، جس میں جاپان نے جنگی چکلوں میں عورتوں کو بزور طاقت جنسی غلامی پر مجبور کرنے میں فوج کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا، اگرچہ اب وہ کہتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر ماہرین کا موقف لیں گے۔