ٹوکیو: میڈیا کے مطابق، آنے والے وزیر اعظم شینزو ایبے وزیرِ خزانہ کے کام کی پیشکش تارو آسو کو کریں گے، ایک تجربہ کار قانون ساز اور سابق وزیر اعظم جو متوقع طور پر پارٹی کے جارحانہ زری نرمی اور سرکاری منصوبوں کی دھوم دھام کی پالیسی کو آگے لے کر چلیں گے۔
آساہی اور مانیچی اخبارات نے منگل کو اطلاع دی کہ آسو وزیر خزانہ کی جاب حاصل کریں گے جبکہ یومیوری نے کہا کہ 72 سالہ آسو کو ممکنہ طور پر وزیر خارجہ کے لیے بھی زیر غور لایا جا رہا ہے۔
ایبے، جن کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) اور اس کی چھوٹی اتحادی نیو کومیتو نے اتوار کی بہت بڑی فتح میں دو تہائی اکثریت حاصل کر لی ہے، 26 دسمبر کو کابینہ کے اراکین کا اعلان کریں گے۔
آسو کے انتخاب سے عندیہ ملتا ہے کہ ایبے اہم عہدوں پر تعیناتی کے لیے ایل ڈی پی کے تجربہ کار اراکین کی جانب دیکھ رہے ہیں تاکہ تنقید سے بچا جا سکے کہ ان کے وزرا ناتجربہ کار ہیں، ایک باتکرار شکایت جو ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کی کابیناؤں کے بارے میں کی جاتی رہی ہے، جس نے 2009 میں ایل ڈی پی کا پٹڑا کر دیا تھا ، لیکن اسے تین سال بعد ہی تباہ کن شکست کا سامنا کرنا پڑا۔