ٹوکیو: آنے والے وزیر اعظم شینزو ایبے نے ہفتے کو عہد کیا کہ وہ چین کے ساتھ تعلقات کی سرد مہری دور کریں گے، جب ایک اطلاع سامنے آئی کہ وہ تعلقات کی بحالی کے مشن کے لیے ایک خصوصی ایلچی کو بیجنگ بھیجیں گے۔
جاپان اور چین کے مابین تعلقات متنازع جزائر — ٹوکیو کے زیرِ کنٹرول جنہیں وہ سینکاکو کہتا ہے، جبکہ بیجنگ انہیں دیاؤیو کہتا ہے– کی ایک لڑی پر وقت کے ساتھ ساتھ کشیدہ ہوتے چلے گئے ہیں، جن پر کوئی بھی فریق پچھلے کئی ماہ کی بحث و تکرار کے بعد پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔
یہ خیالات چین کی جانب سے متنازع جزائر کے علاقائی پانیوں میں جہاز بھیجے جانے کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں، جو جاپان کی نئی حکومت کے انتخاب کے بعد پہلی سرحدی خلاف ورزی ہے۔
ٹوکیو جنوبی کوریا کے ساتھ بھی ٹاپوؤں کی ایک لڑی پر ایک اور جھگڑے میں الجھا ہوا ہے، جب اس سال کے شروع میں جنوبی کوریا ئی صدر لی میونگ باک کی جانب سے متنازع علاقے کا اچانک دورہ کیے جانے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
نیک کےئی نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے کہا، “ایبے جنوبی کوریا اور چین کے ساتھ تار تار تعلقات کو خصوصی ایلچی بھیج کر ٹھیک کرنا چاہتے ہیں”۔